Monday, December 6, 2010

Fwd: [bangla-vision] Fw: Movements



---------- Forwarded message ----------
From: Fasih Ur Rehman Khan <fasihcool@yahoo.com>
Date: 2010/12/6
Subject: [bangla-vision] Fw: Movements
To:


 




From: farooqs.view@gmail.com
Date: Wed, 27 Oct 2010 18:02:50 -0800
Subject: Movements

"Movements are like this. They are grassroots, often underground, and they start with crazy people who are willing to believe in the impossible. Movements never start in corporate offices with executives drawing up a master plan...if we truly want to see the world changed, we must begin as a band of madmen, welcoming other crazy people who want to be a part of something bigger than themselves." Neil Cole

لیکن فہمِ قرآن کی ، اِن ساری تدبیروں کے باوجود آدمی قرآن کی رُوح سے پُوری طرح آشنا نہیں ہونے پاتا جب تک کہ عملاً وہ کام نہ کرے جس کے لیے قرآن آیا ہے۔ یہ محض نظریّات اور خیالات کی کتاب نہیں ہے کہ آپ آرام دہ کُرسی پر بیٹھ کر اسے پڑھیں اور اس کی ساری باتیں سمجھ جائیں۔ یہ دُنیا کے عام تصوّرِ مذہب کے مطابق ایک نِری مذہبی کتاب بھی نہیں ہے کہ مدرسے اور خانقاہ میں اس کے سارے رموز حل کر لیے جائیں۔ جیسا کہ اس مقدمے کے آغاز میں بتایا جا چکا ہے، یہ ایک دعوت اور تحریک کی کتاب ہے۔ اس نے آتے ہی ایک خاموش طبع اور نیک نہاد انسان کو گوشہء عزلت سے نکال کر خدا سے پھِری ہوئی دنیا کے مقابلے میں لاکھڑا کیا۔ باطل کے خلاف اس سے آواز اُٹھوائی اور وقت کے علمبردار ان کفر و فسق و ضلالت سے اس کو لڑا دیا۔ گھر گھر سے ایک ایک سعید رُوح اور پاکیزہ نفس کو کھینچ کھینچ کر لائی اور داعیءحق کے جھنڈے تلے ان سب کو اکٹھا کیا۔ گوشے گوشے سے ایک ایک فتنہ جو اور فساد پرور کو بھڑکا کر اُٹھایا اور حامیانِ حق سے ان کی جنگ کروائی ۔ ایک فردِ واحد کی پُکار سے اپنا کام شروع کر کے خلافتِ الہٰیہ کے قیام تک پُورے تئیس سال یہی کتاب اس عظیم الشان تحریک کی رہنمائی کرتی رہی، اور حق و باطِل کی اس طویل و جاں گُسل کشمکش کے دَوران میں ایک ایک منزل اور ایک ایک مرحلے پر اسی نے تخریب کے ڈھنگ اور تعمیر کے نقشے بتائے۔ اب بھلا یہ کیسے ممکن ہے کہ آپ سرے سے نزاعِ کفر و دین اور معرکہء اسلام و جاہلیّت کے میدان میں قدم ہی نہ رکھیں اور اس کشمکش کی کسی منزل سے گزرنے کا آپ کو اتفاق ہی نہ ہوا ہو اور پھر محض قرآن کے الفاظ پڑھ پڑھ کر اس کی ساری حقیقتیں آپ کے سامنے بے نقاب ہو جائیں۔ اسے تو پُوری طرح آپ اُسی وقت سمجھ سکتے ہیں جب اسے لے کر اُٹھیں اور دعوتِ اِلَی اللہ کا کام شروع کریں اور جس جس طرح یہ کتاب ہدایت دیتی جائے اُس طرح قدم اُٹھاتے چلے جائیں۔ تب وہ سارے تجربات آپ کو پیش آئیں گے جو نُز ُولِ قرآن کے وقت پیش آئے تھے۔ مکّے اور حبش اور طاء کی منزلیں بھی آپ دیکھیں گے اور بد و اُحُد سے لے کر حُنَین اور تَبوک تک کے مراحل بھی آپ کے سامنے آئیں گے۔ ابُو جَہل اور ابُو لَہَب سے بھی آپ کو واسطہ پڑے گا، منافقین اور یہُود بھی آپ کو ملیں گے ، اور سابقینِ اوّلین سے لے کر مئولّفتہ القلوب تک سبھی طرح کے انسانی نمونے آپ دیکھ بھی لیں گے اور برت بھی لیں گے۔ یہ ایک اَور ہی قسم کا "سُلوک" ہے ، جس کو میں "سُلوکِ قرآنی"کہتا ہوں۔ اِس سُلوک کی شان یہ ہے کہ اس کی جس جس منزل سے آپ گزرتے جائیں گے ، قرآن کی کچھ آیتیں اور سورتیں خود سامنے آکر آپ کو بتاتی چلی جائیں گی کہ وہ اسی منزل میں اُتری تھیں اور یہ ہدایت لے کر آئی تھیں۔ اس وقت یہ تو ممکن ہے کہ لُغت اور نحو اور معانی اور بیان کے کچھ نکات سالک کی نگاہ سے چھُپے رہ جائیں، لیکن یہ ممکن نہیں ہے کہ قرآن اپنی رُوح کو اس کے سامنے بے نقاب کرنے سے بُخل برت جائے۔ پھر اسی کُلّیہ کے مطابق قرآن کے احکام، اس کی اخلاقی تعلیمات، اس کی معاشی اور تمدّنی ہدایات ، اور زندگی کے مختلف پہلو ؤ ں کے بارے میں اس کے بتائے ہوئے اُصُول و قوانین آدمی کی سمجھ میں اُس وقت تک آہی نہیں سکتے جب تک کہ وہ عملاً ان کو برت کر نہ دیکھے۔ نہ وہ فرد اس کتاب کو سمجھ سکتا ہے جس نے اپنی انفرادی زندگی کو اس کی پیروی سے آزاد رکھا ہو اور نہ وہ قوم اس سے آشنا ہو سکتی ہے جس کے سارے ہی اجتماعی ادارے اس کی بنائی ہوئی روش کے خلاف چل رہے ہوں۔ tafheemul Quran


--
اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَسِيحِ  لدَّجَّالِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَفِتْنَةِ الْمَمَاتِ اللھم انصر اخواننا المجاھدین فی کل مکان آمین  اللہ اکبر کبراً و الحمد للہ کثیراً سبحان اللہ بکرۃً واصیلا
May Allah allow us to SEE things as they TRULY are and not as we PERCEIVE things to be.
I send this email of my own and not representing any jamaah or group.



__._,_.___



--
Palash Biswas
Pl Read:
http://nandigramunited-banga.blogspot.com/

No comments:

Post a Comment